Orhan

Add To collaction

محبت نہیں عشق یے

محبت نہیں عشق یے
از قلم این این ایم
قسط نمبر11

دیکھئے آگر اب ان کو کوئی بھی صدمہ لگا تو ہم بھی کچھ نہیں کر  پائیں گے ڈاکٹر انور صاحب کو طاہر صاحب کی حالت سے آگاہ کر رہا تھا ڈاکٹر صاحب کوئی خطرے کی بات تو نہیں انور صاحب نے فکر مندی سے پوچھا نہیں ایک گھنٹے بعد آپ انھیں لے جا سکتے ہیں ڈاکٹر یہ کہتا ہوا چلا گیا 
0============
حدیب دعا کر تیرے چاچو کو کچھ نا ہو ورنہ تیرے بابا کیا غضب ڈھائیں گے  اللہ ہی بچائے حدیب جب گھر کے اندر داخل ہوا تو صوفے پہ بیٹھی طاہرہ بیگم نے کہا انشا اللہ  چاچو کو کچھ نہیں ہوگالیکن میں ضرور مر جاؤں گا حدیب  اپنے کمرے کی جانب بڑھتے ہوئے بولا ارے مرنا تو ہمیں  چاہیئے  جس لڑکی کو میں نے اپنی بیٹی  سے بھی بڑھ کر چاہا عین نکاح والے دن میرا بیٹا اسے چھوڑ کر بھاگ گیا  وہ تو بھلا ہو  حسیب  کمال کا جنھوں نے عین وقت پر اا کے ہماری عزت بچا لی یہ تربیت تو  نا کی تھی میں نے تمہاری  طاہرہ بیگم شکوہ بھری آنکھوں سے اسے دیکھتی ہوئیں بولیں  ماں میں اسے چھوڑ کر نہیں بھاگا وہ تو اسی دن انگلینڈ والے بزنس میں بہت بڑا نقصان ہو گیا تو مجھے وہاں فوراا جانا پڑا بابا گھر پر تھے نہیں اور ان کا فون بھی بند تھا 
 چاچو کو بتا نہیں سکتا تھا اور ماہروش کو کسی نے بتانے نہیں دیا اور میرے پاس اتنا ٹائم نہیں تھا کہ میں افتخار چچا کو پہلے ڈھونڈتا  اور پھر سب بتاتا اور دوسرے کسی نوکر پر مجھے یقین نہیں تھا وہ تو پورے شہر میں اعلان کر دیتے اور اپ بھی بہت بزی تھیں میں بابا کی عمر بھر کی محنت کو ضائع نہیں ہونے دینا چاہتا تھا  حدیب نے کھل کر اپنی صفائی دی تھی ارے  تو بعد میں فون کر لیتا  طاہرہ بیگم نے پھر سے سوال کیا تھا  ماں اپکو پتہ ہے نا فلائٹ میں موبائل استمعال نہیں کر سکتے اور وہاں جا کے میں اتنا بزی ہو گیا کہ فون نا کر سکا پھر جب سب ٹھیک ہوا تو سوچا گھر والوں کو سرپرائز دونگا مگر مجھے نہیں معلوم تھا کہ گھر والے میرے لیئے سرپرائز لئے بیٹھیے ہیں  ماں باقی سب کو چھوڑو کیا آپ کو بھی لگتا ہے میں آپکا  حدیب اتنی زلیل حرکت کر سکتا ہے ایسے کیسے اپنے میری ماہروش کو کسی اور کے حوالے کر دیا آپ تو جانتی تھی کہ وہ میری بچپن کی محبت ہے اور وہ بھی مجھ سے بہت محبت کرتی ہے اگر مجھے یا اسے کچھ ہوا تو اسکی زمہ دار صرف آپ ہوں گی صرف آپ حدیب یہ کہتا  ہوا اپنے کمرے کی طرف بڑھ گیا حدیب  حدیب روکو طاہرہ بیگم نے اسے پکارہ مگر وہ نہیں روکا
==============ماہروش کی  گاڑی لاہور کے ایک بہت بڑے ویلا کے سامنے رکی تھی اور حسیب نوکر کو  کچھ ہدایت کرتا ہوا وہاں سے چلا گیا  تھا اور وہ نوکر کی ہدایت کے مطابق ایک چھوٹے سے کمرے میں آئی تھی شاید وہ سرونٹ کوارٹر تھا

   1
0 Comments